hadminin

TAFHEEM-UL-QURAN

  
Home | Read | Q-Signs | Slides | Presentations | Prayers | Orders | About Us | Return To Group

Order, Killing

Translation by   


مومنو! تم کو مقتولوں کے بارےميں قصاص (يعني خون کے بدلے خون) کا حکم ديا جاتا ہے (اس طرح پر کہ)آزاد کے بدلے آزاد (مارا جائے) اور غلام کے بدلے غلام اور عورت کے بدلے عورت اور قاتل کو اس کے (مقتول) بھائي (کے قصاص ميں) سے کچھ معاف کرديا جائے تو (وارث مقتول) کو پسنديدہ طريق سے (قرار داد کي) پيروي (يعني مطالبہ? خون بہا) کرنا اور (قاتل کو) خوش خوئي کے ساتھ ادا کرنا چاہيئے يہ پروردگار کي طرف سے تمہارے لئے آساني اور مہرباني ہے جو اس کے بعد زيادتي کرے اس کے لئے دکھ کا عذاب ہے 2:178

اور اے اہل عقل (حکم) قصاص ميں (تمہاري) زندگاني ہے کہ تم (قتل و خونريزي سے) بچو 2:179

اور کسي مومن کو شايان نہيں کہ مومن کو مار ڈالے مگر بھول کر اور جو بھول کر بھي مومن کو مار ڈالے تو (ايک تو) ايک مسلمان غلام آزاد کردے اور (دوسرے) مقتول کے وارثوں کو خون بہا دے ہاں اگر وہ معاف کرديں (تو ان کو اختيار ہے) اگر مقتول تمہارے دشمنوں کي جماعت ميں سے ہو اور وہ خود مومن ہو تو صرف ايک مسلمان غلام آزاد کرنا چاہيئے اور اگر مقتول ايسے لوگوں ميں سے ہو جن ميں اور تم ميں صلح کا عہد ہو تو وارثان مقتول کو خون بہا دينا اور ايک مسلمان غلام آزاد کرنا چاہيئے اور جس کو يہ ميسر نہ ہو وہ متواتر دو مہينے کے روزے رکھے يہ (کفارہ) خدا کي طرف سے (قبول) توبہ (کے لئے) ہے اور خدا (سب کچھ) جانتا اور بڑي حکمت والا ہے 4:92

اور جو شخص مسلمان کو قصداً مار ڈالے گا تو اس کي سزا دوزخ ہے جس ميں وہ ہميشہ (جلتا) رہے گا اور خدا اس پر غضبناک ہوگا اور اس پر لعنت کرے گا اور ايسے شخص کے لئے اس نے بڑا (سخت) عذاب تيار کر رکھا ہے 4:93

اس قتل کي وجہ سے ہم نے بني اسرائيل پر يہ حکم نازل کيا کہ جو شخص کسي کو (ناحق) قتل کرے گا (يعني) بغير اس کے کہ جان کا بدلہ ليا جائے يا ملک ميں خرابي کرنے کي سزا دي جائے اُس نے گويا تمام لوگوں کو قتل کيا اور جو اس کي زندگاني کا موجب ہوا تو گويا تمام لوگوں کي زندگاني کا موجب ہوا اور ان لوگوں کے پاس ہمارے پيغمبر روشن دليليں لا چکے ہيں پھر اس کے بعد بھي ان سے بہت سے لوگ ملک ميں حدِ اعتدال سے نکل جاتے ہيں 5:32

کہہ کہ (لوگو) آؤ ميں تمہيں وہ چيزيں پڑھ کر سناؤں جو تمہارے پروردگار نے تم پر حرام کر دي ہيں (ان کي نسبت اس نے اس طرح ارشاد فرمايا ہے) کہ کسي چيز کو خدا کا شريک نہ بنانا اور ماں باپ (سے بدسلوکي نہ کرنا بلکہ) سلوک کرتے رہنا اور ناداري (کے انديشے) سے اپني اولاد کو قتل نہ کرنا کيونکہ تم کو اور ان کو ہم ہي رزق ديتے ہيں اور بےحيائي کے کام ظاہر ہوں يا پوشيدہ ان کے پاس نہ پھٹکنا اور کسي جان (والے) کو جس کے قتل کو خدا نے حرام کر ديا ہے قتل نہ کرنا مگر جائز طور پر (يعني جس کا شريعت حکم دے) ان باتوں کا وہ تمہيں ارشاد فرماتا ہے تاکہ تم سمجھو6:151

اور اپني اولاد کو مفلسي کے خوف سے قتل نہ کرنا. (کيونکہ) ان کو اور تم کو ہم ہي رزق ديتے ہيں. کچھ شک نہيں کہ ان کا مار ڈالنا بڑا سخت گناہ ہے 17:31

اور جس کا جاندار کا مارنا خدا نے حرام کيا ہے اسے قتل نہ کرنا مگر جائز طور پر (يعني بفتوي? شريعت). اور جو شخص ظلم سے قتل کيا جائے ہم نے اس کے وارث کو اختيار ديا ہے (کہ ظالم قاتل سے بدلہ لے) تو اس کو چاہيئے کہ قتل (کے قصاص) ميں زيادتي نہ کرے کہ وہ منصورو فتحياب ہے 17:33

اور وہ جو خدا کے ساتھ کسي اور معبود کو نہيں پکارتے اور جن جاندار کو مار ڈالنا خدا نے حرام کيا ہے اس کو قتل نہيں کرتے مگر جائز طريق پر (يعني شريعت کے مطابق) اور بدکاري نہيں کرتے. اور جو يہ کام کرے گا سخت گناہ ميں مبتلا ہوگا25:68


Back to List View : Arabic Text