hadminin

TAFHEEM-UL-QURAN

  
Home | Read | Q-Signs | Slides | Presentations | Prayers | Orders | About Us | Return To Group

Examples given in Quran

Translation by   


اور بعض لوگ ايسے ہيں جو کہتے ہيں کہ ہم خدا پر اور روزِ آخرت پر ايمان رکھتے ہيں حالانکہ وہ ايمان نہيں رکھتے 2:8

ان کي مثال اس شخص کي سي ہے کہ جس نے (شبِ تاريک ميں) آگ جلائي. جب آگ نے اس کے اردگرد کي چيزيں روشن کيں تو خدا نے ان کي روشني زائل کر دي اور ان کو اندھيروں ميں چھوڑ ديا کہ کچھ نہيں ديکھتے 2:17

يا ان کي مثال مينہ کي سي ہے کہ آسمان سے (برس رہا ہو اور) اس ميں اندھيرے پر اندھيرا (چھا رہا) ہو اور (بادل) گرج (رہا) ہو اور بجلي (کوند رہي) ہو تو يہ کڑک سے (ڈر کر) موت کے خوف سے کانوں ميں انگلياں دے ليں اور الله کافروں کو (ہر طرف سے) گھيرے ہوئے ہے 2:19

قريب ہے کہ بجلي (کي چمک) ان کي آنکھوں (کي بصارت) کو اچک لے جائے. جب بجلي (چمکتي اور) ان پر روشني ڈالي ہے تو اس ميں چل پڑتے ہيں اور جب اندھيرا ہو جاتا ہے تو کھڑے کے کھڑے رہ جاتے ہيں اور اگر الله چاہتا تو ان کے کانوں (کي شنوائي) اور آنکھوں (کي بينائي دونوں) کو زائل کر ديتا ہے. بے شک الله ہر چيز پر قادر ہے 2:20

الله اس بات سے عار نہيں کرتا کہ مچھر يا اس سے بڑھ کر کسي چيز (مثلاً مکھي مکڑي وغيرہ) کي مثال بيان فرمائے. جو مومن ہيں، وہ يقين کرتے ہيں وہ ان کے پروردگار کي طرف سے سچ ہے اور جو کافر ہيں وہ کہتے ہيں کہ اس مثال سے خدا کي مراد ہي کيا ہے. اس سے (خدا) بہتوں کو گمراہ کرتا ہے اور بہتوں کو ہدايت بخشتا ہے اور گمراہ بھي کرتا تو نافرمانوں ہي کو2:26

جو خدا کے اقرار کو مضبوط کرنے کے بعد توڑ ديتے ہيں اور جس چيز (يعني رشتہ? قرابت) کے جوڑے رکھنے کا الله نے حکم ديا ہے اس کو قطع کئے ڈالتے ہيں اور زمين ميں خرابي کرتے ہيں يہي لوگ نقصان اٹھانے والے ہيں 2:27

يا اسي طرح اس شخص کو (نہيں ديکھا) جسے ايک گاؤں ميں جو اپني چھتوں پر گرا پڑا تھا اتفاق گزر ہوا. تو اس نے کہا کہ خدا اس (کے باشندوں) کو مرنے کے بعد کيونکر زندہ کرے گا. تو خدا نے اس کي روح قبض کرلي (اور) سو برس تک (اس کو مردہ رکھا) پھر اس کو جلا اٹھايا اور پوچھا تم کتنا عرصہ (مرے)رہے ہو اس نے جواب ديا کہ ايک دن يا اس سے بھي کم. خدا نے فرمايا (نہيں) بلکہ سو برس (مرے) رہے ہو. اور اپنے کھانے پينے کي چيزوں کو ديکھو کہ (اتني مدت ميں مطلق) سڑي بسي نہيں اور اپنے گدھے کو بھي ديکھو (جو مرا پڑا ہے) غرض (ان باتوں سے) يہ ہے کہ ہم تم کو لوگوں کے لئے (اپني قدرت کي) نشاني بنائيں اور (ہاں گدھے) کي ہڈيوں کو ديکھو کہ ہم ان کو کيونکر جوڑے ديتے اور ان پر (کس طرح) گوشت پوست چڑھا ديتے ہيں. جب يہ واقعات اس کے مشاہدے ميں آئے تو بول اٹھا کہ ميں يقين کرتا ہوں کہ خدا ہر چيز پر قادر ہے2:259

بھلا تم ميں کوئي يہ چاہتا ہے کہ اس کا کھجوروں اور انگوروں کا باغ ہو جس ميں نہريں بہہ رہي ہوں اور اس ميں اس کے لئے ہر قسم کے ميوے موجود ہوں اور اسے بڑھاپا آپکڑے اور اس کے ننھے ننھے بچے بھي ہوں. تو (ناگہاں) اس باغ پر آگ کا بھرا ہوگا بگولا چلے اور وہ جل کر (راکھ کا ڈھير ہو) جائے. اس طرح خدا تم سے اپني آيتيں کھول کھول کر بيان فرماتا ہے تاکہ تم سوچو (اور سمجھو)2:266

جو لوگ کافر ہيں ان کے مال اور اولاد خدا کے غضب کو ہرگز نہيں ٹال سکيں گے اور يہ لوگ اہلِ دوزخ ہيں کہ ہميشہ اسي ميں رہيں گے3:116

يہ جو مال دنيا کي زندگي ميں خرچ کرتے ہيں اس کي مثال ہوا کي سي ہے جس ميں سخت سردي ہو اور وہ ايسے لوگوں کي کھيتي پر جو اپنے آپ پر ظلم کرتے تھے چلے اور اسے تباہ کر دے اور خدا نے ان پر کچھ ظلم نہيں کيا بلکہ يہ خود اپنے اوپر ظلم کر رہے ہيں 3:117

کہو. کيا ہم خدا کے سوا ايسي چيز کو پکاريں جو نہ ہمارا بھلا کرسکے نہ برا. اور جب ہم کو خدا نے سيدھا رستہ دکھا ديا تو (کيا) ہم الٹے پاؤں پھر جائيں؟ (پھر ہماري ايسي مثال ہو) جيسے کسي کو جنات نے جنگل ميں بھلا ديا ہو (اور وہ) حيران (ہو رہا ہو) اور اس کے کچھ رفيق ہوں جو اس کو رستے کي طرف بلائيں کہ ہمارے پاس چلا آ. کہہ دو کہ رستہ تو وہي ہے جو خدا نے بتايا ہے. اور ہميں تو يہ حکم ملا ہے کہ ہم خدائے رب العالمين کے فرمانبردار ہوں 6:71

اور يہوديوں پر ہم نے سب ناخن والے جانور حرام کر دئيے تھے اور گايوں اور بکريوں سے ان کي چربي حرام کر دي تھي سوا اس کے جو ان کي پيٹھ پر لگي ہو يا اوجھڑي ميں ہو يا ہڈي ميں ملي ہو يہ سزا ہم نے ان کو ان کي شرارت کے سبب دي تھي اور ہم تو سچ کہنے والے ہيں6:146

اور ان سے اس گاؤں کا حال تو پوچھو جب لب دريا واقع تھا. جب يہ لوگ ہفتے کے دن کے بارے ميں حد سے تجاوز کرنے لگے (يعني) اس وقت کہ ان کے ہفتے کے دن مچھلياں ان کے سامنے پاني کے اوپر آتيں اور جب ہفتے کا دن نہ ہوتا تو نہ آتيں. اسي طرح ہم ان لوگوں کو ان کي نافرمانيوں کے سبب آزمائش ميں ڈالنے لگے7:163

اور ان کو اس شخص کا حال پڑھ کر سنا دو جس کو ہم نے اپني آيتيں عطا فرمائيں (اور ہفت پارچہ? علم شرائع سے مزين کيا) تو اس نے ان کو اتار ديا پھر شيطان اس کے پيچھے لگا تو وہ گمراہوں ميں ہوگيا 7:175

اور اگر ہم چاہتے تو ان آيتوں سے اس (کے درجے) کو بلند کر ديتے مگر وہ تو پستي کي طرف مائل ہوگيا اور اپني خواہش کے پيچھے چل پڑا. تو اس کي مثال کتے کي سي ہوگئي کہ اگر سختي کرو تو زبان نکالے رہے اور يونہي چھوڑ دو تو بھي زبان نکالے رہے. يہي مثال ان لوگوں کي ہے جنہوں نے ہماري آيتوں کو جھٹلايا تو ان سے يہ قصہ بيان کردو. تاکہ وہ فکر کريں 7:176

دنيا کي زندگي کي مثال مينھہ کي سي ہے کہ ہم نے اس کو آسمان سے برسايا. پھر اس کے ساتھ سبزہ جسے آدمي اور جانور کھاتے ہيں مل کر نکلا يہاں تک کہ زمين سبزے سے خوشنما اور آراستہ ہوگئي اور زمين والوں نے خيال کيا کہ وہ اس پر پوري دسترس رکھتے ہيں ناگہاں رات کو يا دن کو ہمارا حکم (عذاب) آپہنچا تو ہم نے اس کو کاٹ (کر ايسا کر) ڈالا کہ گويا کل وہاں کچھ تھا ہي نہيں. جو لوگ غور کرنے والے ہيں. ان کے ليے ہم (اپني قدرت کي) نشانياں اسي طرح کھول کھول کر بيان کرتے ہيں 10:24

سودمند پکارنا تو اسي کا ہے اور جن کو يہ لوگ اس کے سوا پکارتے ہيں وہ ان کي پکار کو کسي طرح قبول نہيں کرتے مگر اس شخص کي طرح جو اپنے دونوں ہاتھ پاني کي طرف پھيلا دے تاکہ (دور ہي سے) اس کے منہ تک آ پہنچے حالانکہ وہ (اس تک کبھي بھي) نہيں آسکتا اور (اسي طرح) کافروں کي پکار بيکار ہے 13:14

اسي نے آسمان سے مينہ برسايا پھر اس سے اپنے اپنے اندازے کے مطابق نالے بہہ نکلے پھر نالے پر پھولا ہوا جھاگ آگيا. اور جس چيز کو زيور يا کوئي اور سامان بنانے کے ليے آگ ميں تپاتے ہيں اس ميں بھي ايسا ہي جھاگ ہوتا ہے. اس طرح خدا حق اور باطل کي مثال بيان فرماتا ہے. سو جھاگ تو سوکھ کر زائل ہو جاتا ہے. اور (پاني) جو لوگوں کو فائدہ پہنچاتا ہے وہ زمين ميں ٹھہرا رہتا ہے. اس طرح خدا (صحيح اور غلط کي) مثاليں بيان فرماتا ہے (تاکہ تم سمجھو) 13:17

جن لوگوں نے اپنے پروردگار سے کفر کيا ان کے اعمال کي مثال راکھ کي سي ہے کہ آندھي کے دن اس پر زور کي ہوا چلے (اور) اسے اڑا لے جائے (اس طرح) جو کام وہ کرتے رہے ان پر ان کو کچھ دسترس نہ ہوگي. يہي تو پرلے سرے کي گمراہي ہے 14:18

کيا تم نے نہيں ديکھا کہ خدا نے پاک بات کي کيسي مثال بيان فرمائي ہے (وہ ايسي ہے) جيسے پاکيزہ درخت جس کي جڑ مضبوط (يعني زمين کو پکڑے ہوئے) ہو اور شاخيں آسمان ميں 14:24

اپنے پروردگار کے حکم سے ہر وقت پھل لاتا (اور ميوے ديتا) ہو. اور خدا لوگوں کے ليے مثاليں بيان فرماتا ہے تاکہ وہ نصيحت پکڑيں14:25

اور ناپاک بات کي مثال ناپاک درخت کي سي ہے (نہ جڑ مستحکم نہ شاخيں بلند) زمين کے اوپر ہي سے اکھيڑ کر پھينک ديا جائے گا اس کو ذرا بھي قرار (وثبات) نہيں14:26

تو (لوگو) خدا کے بارے ميں (غلط) مثاليں نہ بناؤ. (صحيح مثالوں کا طريقہ) خدا ہي جانتا ہے اور تم نہيں جانتے 16:74

خدا ايک اور مثال بيان فرماتا ہے کہ ايک غلام ہے جو (بالکل) دوسرے کے اختيار ميں ہے اور کسي چيز پر قدرت نہيں رکھتا اور ايک ايسا شخص ہے جس کو ہم نے اپنے ہاں سے (بہت سا) مال طيب عطا فرمايا ہے اور وہ اس ميں سے (رات دن) پوشيدہ اور ظاہر خرچ کرتا رہتا ہے تو کيا يہ دونوں شخص برابر ہيں؟ (ہرگز نہيں) الحمدلله ليکن ان ميں سے اکثر لوگ نہيں سمجھ رکھتے 16:75

اور خدا ايک اور مثال بيان فرماتا ہے کہ دو آدمي ہيں ايک اُن ميں سے گونگا (اور دوسرے کي ملک) ہے (بےاختيار وناتوان) کہ کسي چيز پر قدرت نہيں رکھتا. اور اپنے مالک کو دوبھر ہو رہا ہے وہ جہاں اُسے بھيجتا ہے (خير سے کبھي) بھلائي نہيں لاتا. کيا ايسا (گونگا بہرا) اور وہ شخص جو (سنتا بولتا اور) لوگوں کو انصاف کرنے کا حکم ديتا ہے اور خود سيدھے راستے پر چل رہا ہے دونوں برابر ہيں؟ 16:76

اور اُس عورت کي طرح نہ ہونا جس نے محنت سے تو سوت کاتا. پھر اس کو توڑ کر ٹکڑے ٹکڑے کر ڈالا. کہ تم اپني قسموں کو آپس ميں اس بات کا ذريعہ بنانے لگو کہ ايک گروہ دوسرے گروہ سے زيادہ غالب رہے. بات يہ ہے کہ خدا تمہيں اس سے آزماتا ہے. اور جن باتوں ميں تم اختلاف کرتے ہو قيامت کو اس کي حقيقت تم پر ظاہر کر دے گا 16:92

اور خدا ايک بستي کي مثال بيان فرماتا ہے کہ (ہر طرح) امن چين سے بستي تھي ہر طرف سے رزق بافراغت چلا آتا تھا. مگر ان لوگوں نے خدا کي نعمتوں کي ناشکري کي تو خدا نے ان کے اعمال کے سبب ان کو بھوک اور خوف کا لباس پہنا کر (ناشکري کا) مزہ چکھا ديا 16:112

اور ان کے پاس ان ہي ميں سے ايک پيغمبر آيا تو انہوں نے اس کو جھٹلايا سو ان کو عذاب نے آپکڑا اور وہ ظالم تھے 16:113

جب ہم نے تم سے کہا کہ تمہارا پروردگار لوگوں کو احاطہ کئے ہوئے ہے. اور جو نمائش ہم نے تمہيں دکھائي اس کو لوگوں کے لئے آرمائش کيا. اور اسي طرح (تھوہر کے) درخت کو جس پر قرآن ميں لعنت کي گئي. اور ہم انہيں ڈراتے ہيں تو ان کو اس سے بڑي (سخت) سرکشي پيدا ہوتي ہے17:60

اور ان سے دنيا کي زندگي کي مثال بھي بيان کردو (وہ ايسي ہے) جيسے پاني جسے ہم نے آسمان سے برسايا. تو اس کے ساتھ زمين کي روئيدگي مل گئي. پھر وہ چورا چورا ہوگئي کہ ہوائيں اسے اڑاتي پھرتي ہيں. اور خدا تو ہر چيز پر قدرت رکھتا ہے18:45

جو شخص يہ گمان کرتا ہے کہ خدا اس کو دنيا اور آخرت ميں مدد نہيں دے گا تو اس کو چاہيئے کہ اوپر کي طرف (يعني اپنے گھر کي چھت ميں) ايک رسي باندھے پھر (اس سے اپنا) گلا گھونٹ لے. پھر ديکھے کہ آيا يہ تدبير اس کے غصے کو دور کرديتي ہے22:15

صرف ايک خدا کے ہو کر اس کے ساتھ شريک نہ ٹھيرا کر. اور جو شخص (کسي کو) خدا کے ساتھ شريک مقرر کرے تو وہ گويا ايسا ہے جيسے آسمان سے گر پڑے پھر اس کو پرندے اُچک لے جائيں يا ہوا کسي دور جگہ اُڑا کر پھينک دے 22:31

لوگو! ايک مثال بيان کي جاتي ہے اسے غور سے سنو. کہ جن لوگوں کو تم خدا کے سوا پکارتے ہو وہ ايک مکھي بھي نہيں بنا سکتے اگرچہ اس کے لئے سب مجتمع ہوجائيں. اور اگر ان سے مکھي کوئي چيز لے جائے تو اسے اس سے چھڑا نہيں سکتے. طالب اور مطلوب (يعني عابد اور معبود دونوں) گئے گزرے ہيں 22:73

جن لوگوں نے کفر کيا ان کے اعمال کي مثال ايسي ہے جيسے ميدان ميں ريت کہ پياسا اسے پاني سمجھے يہاں تک کہ جب اس کے پاس آئے تو اسے کچھ بھي نہ پائے اور خدا ہي کو اپنے پاس ديکھے تو وہ اسے اس کا حساب پورا پورا چکا دے. اور خدا جلد حساب کرنے والا ہے 24:39

يا (ان کے اعمال کي مثال ايسي ہے) جيسے دريائے عميق ميں اندھيرے جس پر لہر چڑھي چلي آتي ہو اور اس کے اوپر اور لہر (آرہي ہو) اور اس کے اوپر بادل ہو، غرض اندھيرے ہي اندھيرے ہوں، ايک پر ايک (چھايا ہوا) جب اپنا ہاتھ نکالے تو کچھ نہ ديکھ سکے. اور جس کو خدا روشني نہ دے اس کو (کہيں بھي) روشني نہيں (مل سکتي) 24:40

قارون موس?ي کي قوم ميں سے تھا اور ان پر تعدّي کرتا تھا. اور ہم نے اس کو اتنے خزانے ديئے تھے کہ اُن کي کنجياں ايک طاقتور جماعت کو اُٹھاني مشکل ہوتيں جب اس سے اس کي قوم نے کہا کہ اترائيے مت. کہ خدا اترانے والوں کو پسند نہيں کرتا 28:76

جن لوگوں نے خدا کے سوا (اوروں کو) کارساز بنا رکھا ہے اُن کي مثال مکڑي کي سي ہے کہ وہ بھي ايک (طرح کا) گھر بناتي ہے. اور کچھ شک نہيں کہ تمام گھروں سے کمزور مکڑي کا گھر ہے کاش يہ (اس بات کو) جانتے 29:41

اور يہ مثاليں ہم لوگوں کے (سمجھانے کے) لئے بيان کرتے ہيں اور اُسے تو اہلِ دانش ہي سمجھتے ہيں 29:43

وہ تمہارے لئے تمہارے ہي حال کي ايک مثال بيان فرماتا ہے کہ بھلا جن (لونڈي غلاموں) کے تم مالک ہو وہ اس (مال) ميں جو ہم نے تم کو عطا فرمايا ہے تمہارے شريک ہيں، اور (کيا )تم اس ميں (اُن کو اپنے) برابر (مالک سمجھتے) ہو( اور کيا) تم اُن سے اس طرح ڈرتے ہو جس طرح اپنوں سے ڈرتے ہو، اسي طرح عقل والوں کے لئے اپني آيتيں کھول کھول کر بيان کرتے ہيں 30:28

اور ہم نے لوگوں کے (سمجھانے کے) لئے اس قرآن ميں ہر طرح کي مثال بيان کر دي ہے اور اگر تم اُن کے سامنے کوئي نشاني پيش کرو تو يہ کافر کہہ ديں گے کہ تم تو جھوٹے ہو30:58

اور ہم نے لوگوں کے (سمجھانے کے) لئے اس قرآن ميں ہر طرح کي مثاليں بيان کي ہيں تاکہ وہ نصيحت پکڑيں 39:27

خدا ايک مثال بيان کرتا ہے کہ ايک شخص ہے جس ميں کئي (آدمي) شريک ہيں. (مختلف المزاج اور) بدخو اور ايک آدمي خاص ايک شخص کا (غلام) ہے. بھلا دونوں کي حالت برابر ہے. (نہيں) الحمدلله بلکہ يہ اکثر لوگ نہيں جانتے 39:29

محمد? خدا کے پيغمبر ہيں اور جو لوگ ان کے ساتھ ہيں وہ کافروں کے حق ميں سخت ہيں اور آپس ميں رحم دل، (اے ديکھنے والے) تو ان کو ديکھتا ہے کہ (خدا کے آگے) جھکے ہوئے سر بسجود ہيں اور خدا کا فضل اور اس کي خوشنودي طلب کر رہے ہيں. (کثرت) سجود کے اثر سے ان کي پيشانيوں پر نشان پڑے ہوئے ہيں. ان کے يہي اوصاف تورات ميں (مرقوم) ہيں. اور يہي اوصاف انجيل ميں ہيں. (وہ) گويا ايک کھيتي ہيں جس نے (پہلے زمين سے) اپني سوئي نکالي پھر اس کو مضبوط کيا پھر موٹي ہوئي اور پھر اپني نال پر سيدھي کھڑي ہوگئي اور لگي کھيتي والوں کو خوش کرنے تاکہ کافروں کا جي جلائے. جو لوگ ان ميں سے ايمان لائے اور نيک عمل کرتے رہے ان سے خدا نے گناہوں کي بخشش اور اجر عظيم کا وعدہ کيا ہے 48:29

منافقوں کي) مثال شيطان کي سي ہے کہ انسان سے کہتا رہا کہ کافر ہوجا. جب وہ کافر ہوگيا تو کہنے لگا کہ مجھے تجھ سے کچھ سروکار نہيں. مجھ کو خدائے رب العالمين سے ڈر لگتا ہے59:16

جن لوگوں (کے سر) پر تورات لدوائي گئي پھر انہوں نے اس (کے بار تعميل) کو نہ اٹھايا ان کي مثال گدھے کي سي ہے جن پر بڑي بڑي کتابيں لدي ہوں. جو لوگ خدا کي آيتوں کي تکذيب کرتے ہيں ان کي مثال بري ہے. اور خدا ظالم لوگوں کو ہدايت نہيں ديتا62:5

خدا نے کافروں کے لئے نوح? کي بيوي اور لوط? کي بيوي کي مثال بيان فرمائي ہے. دونوں ہمارے دو نيک بندوں کے گھر ميں تھيں اور دونوں نے ان کي خيانت کي تو وہ خدا کے مقابلے ميں اور ان عورتوں کے کچھ بھي کام نہ آئے اور ان کو حکم ديا گيا کہ اور داخل ہونے والوں کے ساتھ تم بھي دوزخ ميں داخل ہو جاؤ 66:10

اور مومنوں کے لئے (ايک) مثال (تو) فرعون کي بيوي کي بيان فرمائي کہ اس نے خدا سے التجا کي کہ اے ميرے پروردگار ميرے لئے بہشت ميں اپنے پاس ايک گھر بنا اور مجھے فرعون اور اس کے اعمال (زشت مآل) سے نجات بخش اور ظالم لوگوں کے ہاتھ سے مجھ کو مخلصي عطا فرما 66:11

اور (دوسري) عمران کي بيٹي مريم? کي جنہوں نے اپني شرمگاہ کو محفوظ رکھا تو ہم نے اس ميں اپني روح پھونک دي اور اپنے پروردگار کے کلام اور اس کي کتابوں کو برحق سمجھتي تھيں اور فرمانبرداروں ميں سے تھيں 66:12

بھلا جو شخص چلتا ہوا منہ کے بل گر پڑتا ہے وہ سيدھے رستے پر ہے يا وہ جو سيدھے رستے پر برابر چل رہا ہو؟ 67:22

ہم نے ان لوگوں کي اسي طرح آزمائش کي ہے جس طرح باغ والوں کي آزمائش کي تھي. جب انہوں نے قسميں کھا کھا کر کہا کہ صبح ہوتے ہوتے ہم اس کا ميوہ توڑ ليں گے 68:17

اور انشاء الله نہ کہا 68:18

سو وہ ابھي سو ہي رہے تھے کہ تمہارے پروردگار کي طرف سے (راتوں رات) اس پر ايک آفت پھر گئي 68:19

تو وہ ايسا ہوگيا جيسے کٹي ہوئي کھيتي 68:20

جب صبح ہوئي تو وہ لوگ ايک دوسرے کو پکارنے لگے 68:21

اگر تم کو کاٹنا ہے تو اپني کھيتي پر سويرے ہي جا پہنچو 68:22

تو وہ چل پڑے اور آپس ميں چپکے چپکے کہتے جاتے تھے 68:23

آج يہاں تمہارے پاس کوئي فقير نہ آنے پائے 68:24

اور کوشش کے ساتھ سويرے ہي جا پہنچے (گويا کھيتي پر) قادر ہيں68:25

جب باغ کو ديکھا تو (ويران) کہنے لگے کہ ہم رستہ بھول گئے ہيں68:26

نہيں بلکہ ہم (برگشتہ نصيب) بےنصيب ہيں 68:27

ايک جو اُن ميں فرزانہ تھا بولا کہ کيا ميں نے تم سے نہيں کہا تھا کہ تم تسبيح کيوں نہيں کرتے؟ 68:28

(تب) وہ کہنے لگے کہ ہمارا پروردگار پاک ہے بےشک ہم ہي قصوروار تھے 68:29

پھر لگے ايک دوسرے کو رو در رو ملامت کرنے 68:30

کہنے لگے ہائے شامت ہم ہي حد سے بڑھ گئے تھے 68:31

اميد ہے کہ ہمارا پروردگار اس کے بدلے ميں ہميں اس سے بہتر باغ عنايت کرے ہم اپنے پروردگار کي طرف سے رجوع لاتے ہيں 68:32

(ديکھو) عذاب يوں ہوتا ہے. اور آخرت کا عذاب اس سے کہيں بڑھ کر ہے. کاش! يہ لوگ جانتے ہوتے 68:33


Back to List View : Arabic Text