hadminin

TAFHEEM-UL-QURAN

  
Home | Read | Q-Signs | Slides | Presentations | Prayers | Orders | About Us | Return To Group

Order, Marrital Relations

Translation by   


اور (مومنو) مشرک عورتوں سے جب تک کہ ايمان نہ لائيں نکاح نہ کرنا. کيونکہ مشرک عورت خواہ تم کو کيسي ہي بھلي لگے اس سے مومن لونڈي بہتر ہے. اور (اسي طرح) مشرک مرد جب تک ايمان نہ لائيں مومن عورتوں کو ان کو زوجيت ميں نہ دينا کيونکہ مشرک (مرد) سے خواہ وہ تم کو کيسا ہي بھلا لگے مومن غلام بہتر ہے. يہ (مشرک لوگوں کو) دوزخ کي طرف بلاتے ہيں. اور خدا اپني مہرباني سے بہشت اور بخشش کي طرف بلاتا ہے. اور اپنے حکم لوگوں سے کھول کھول کر بيان کرتا ہے تاکہ نصيحت حاصل کريں 2:221

اور تم سے حيض کے بارے ميں دريافت کرتے ہيں. کہہ دو کہ وہ تو نجاست ہے. سو ايام حيض ميں عورتوں سے کنارہ کش رہو. اور جب تک پاک نہ ہوجائيں ان سے مقاربت نہ کرو. ہاں جب پاک ہوجائيں تو جس طريق سے خدا نے ارشاد فرمايا ہے ان کے پاس جاؤ. کچھ شک نہيں کہ خدا توبہ کرنے والوں اور پاک صاف رہنے والوں کو دوست رکھتا ہے 2:222

تمہاري عورتيں تمہاراي کھيتي ہيں تو اپني کھيتي ميں جس طرح چاہو جاؤ. اور اپنے لئے (نيک عمل) آگے بھيجو. اور خدا سے ڈرتے رہو اور جان رکھو کہ (ايک دن) تمہيں اس کے روبرو حاضر ہونا ہے اور (اے پيغمبر) ايمان والوں کو بشارت سنا دو 2:223

جو لوگ اپني عورتوں کے پاس جانے سے قسم کھاليں ان کو چار مہينے تک انتظار کرنا چاہيئے. اگر (اس عرصے ميں قسم سے) رجوع کرليں تو خدا بخشنے والا مہربان ہے2:226

اور اگر طلاق کا ارادہ کرليں تو بھي خدا سنتا (اور) جانتا ہے 2:227

اور طلاق والي عورتيں تين حيض تک اپني تئيں روکے رہيں. اور اگر وہ خدا اور روز قيامت پر ايمان رکھتي ہيں تو ان کا جائز نہيں کہ خدا نے جو کچھ ان کے شکم ميں پيدا کيا ہے اس کو چھپائيں. اور ان کے خاوند اگر پھر موافقت چاہيں تو اس (مدت) ميں وہ ان کو اپني زوجيت ميں لے لينے کے زيادہ حقدار ہيں. اور عورتوں کا حق (مردوں پر) ويسا ہي ہے جيسے دستور کے مطابق (مردوں کا حق) عورتوں پر ہے. البتہ مردوں کو عورتوں پر فضيلت ہے. اور خدا غالب (اور) صاحب حکمت ہے 2:228

طلاق (صرف) دوبار ہے (يعني جب دو دفعہ طلاق دے دي جائے تو) پھر (عورتوں کو) يا تو بطريق شائستہ (نکاح ميں) رہنے دينا يا بھلائي کے ساتھ چھوڑ دينا. اور يہ جائز نہيں کہ جو مہر تم ان کو دے چکے ہو اس ميں سے کچھ واپس لے لو. ہاں اگر زن و شوہر کو خوف ہو کہ وہ خدا کي حدوں کو قائم نہيں رکھ سکيں گے تو اگر عورت (خاوند کے ہاتھ سے) رہائي پانے کے بدلے ميں کچھ دے ڈالے تو دونوں پر کچھ گناہ نہيں. يہ خدا کي (مقرر کي ہوئي) حديں ہيں ان سے باہر نہ نکلنا. اور جو لوگ خدا کي حدوں سے باہر نکل جائيں گے وہ گنہگار ہوں گے 2:229

پھر اگر شوہر (دو طلاقوں کے بعد تيسري) طلاق عورت کو دے دے تو اس کے بعد جب تک عورت کسي دوسرے شخص سے نکاح نہ کرلے اس (پہلے شوہر) پر حلال نہ ہوگي. ہاں اگر دوسرا خاوند بھي طلاق دے دے اورعورت اور پہلا خاوند پھر ايک دوسرے کي طرف رجوع کرليں تو ان پر کچھ گناہ نہيں بشرطيکہ دونوں يقين کريں کہ خدا کي حدوں کو قائم رکھ سکيں گے اور يہ خدا کي حديں ہيں ان کو وہ ان لوگوں کے لئے بيان فرماتا ہے جو دانش رکھتے ہيں 2:230

اور جب تم عورتوں کو (دو دفعہ) طلاق دے چکو اور ان کي عدت پوري ہوجائے تو انہيں يا تو حسن سلوک سے نکاح ميں رہنے دو يا بطريق شائستہ رخصت کردو اور اس نيت سے ان کو نکاح ميں نہ رہنے دينا چاہئے کہ انہيں تکليف دو اور ان پر زيادتي کرو. اور جو ايسا کرے گا وہ اپنا ہي نقصان کرے گا اور خدا کے احکام کو ہنسي (اور کھيل) نہ بناؤ اور خدا نے تم کو جو نعمتيں بخشي ہيں اور تم پر جو کتاب اور دانائي کي باتيں نازل کي ہيں جن سے وہ تمہيں نصيحت فرماتا ہے ان کو ياد کرو. اور خدا سے ڈرتے رہو اور جان رکھوکہ خدا ہر چيز سے واقف ہے 2:231

اور جب تم عورتوں کو طلاق دے چکو اور ان کي عدت پوري ہوجائے تو ان کو دوسرے شوہروں کے ساتھ جب وہ آپس ميں جائز طور پر راضي ہوجائيں نکاح کرنے سے مت روکو. اس (حکم) سے اس شخص کو نصيحت کي جاتي ہے جو تم ميں خدا اور روز آخرت پر يقين رکھتا ہے. يہ تمہارے لئے نہايت خوب اور بہت پاکيزگي کي بات ہے اور خدا جانتا ہے اور تم نہيں جانتے 2:232

اور مائيں اپنے بچوں کو پورے دو سال دودھ پلائيں يہ (حکم) اس شخص کے لئے ہے جو پوري مدت تک دودھ پلوانا چاہے. اور دودھ پلانے والي ماؤں کا کھانا اور کپڑا دستور کے مطابق باپ کے ذمے ہوگا. کسي شخص کو اس کي طاقت سے زيادہ تکليف نہيں دي جاتي (تو ياد رکھو کہ) نہ تو ماں کو اس کے بچے کے سبب نقصان پہنچايا جائے اور نہ باپ کو اس کي اولاد کي وجہ سے نقصان پہنچايا جائے اور اسي طرح (نان نفقہ) بچے کے وارث کے ذمے ہے. اور اگر دونوں (يعني ماں باپ) آپس کي رضامندي اور صلاح سے بچے کا دودھ چھڑانا چاہيں تو ان پر کچھ گناہ نہيں. اور اگر تم اپني اولاد کو دودھ پلوانا چاہو تو تم پر کچھ گناہ نہيں بشرطيکہ تم دودھ پلانے واليوں کو دستور کے مطابق ان کا حق جو تم نے دينا کيا تھا دے دو اور خدا سے ڈرتے رہو اور جان رکھو کہ جو کچھ تم کرتے ہو خدا اس کو ديکھ رہا ہے 2:233

اور جو لوگ تم ميں سے مرجائيں اور عورتيں چھوڑ جائيں تو عورتيں چار مہينے دس دن اپنے آپ کو روکے رہيں. اور جب (يہ) عدت پوري کرچکيں اور اپنے حق ميں پسنديدہ کام (يعني نکاح) کرليں تو ان پر کچھ گناہ نہيں. اور خدا تمہارے سب کاموں سے واقف ہے 2:234

اور اگر تم کنائے کي باتوں ميں عورتوں کو نکاح کا پيغام بھيجو يا (نکاح کي خواہش کو) اپنے دلوں ميں مخفي رکھو تو تو تم پر کچھ گناہ نہيں. خدا کو معلوم ہے کہ تم ان سے (نکاح کا) ذکر کرو گے. مگر (ايام عدت ميں) اس کے سوا کہ دستور کے مطابق کوئي بات کہہ دو پوشيدہ طور پر ان سے قول واقرار نہ کرنا. اور جب تک عدت پوري نہ ہولے نکاح کا پختہ ارادہ نہ کرنا. اور جان رکھو کہ جو کچھ تمہارے دلوں ميں ہے خدا کو سب معلوم ہے تو اس سے ڈرتے رہو اور جان رکھو کہ خدا بخشنے والا اور حلم والا ہے2:235

اور اگر تم عورتوں کو ان کے پاس جانے يا ان کا مہر مقرر کرنے سے پہلے طلاق دے دو تو تم پر کچھ گناہ نہيں. ہاں ان کو دستور کے مطابق کچھ خرچ ضرور دو (يعني) مقدور والا اپنے مقدور کے مطابق دے اور تنگدست اپني حيثيت کے مطابق. نيک لوگوں پر يہ ايک طرح کا حق ہے2:236

اور اگر تم عورتوں کو ان کے پاس جانے سے پہلے طلاق دے دو ليکن مہر مقرر کرچکے ہو تو آدھا مہر دينا ہوگا. ہاں اگر عورتيں مہر بخش ديں يا مرد جن کے ہاتھ ميں عقد نکاح ہے (اپنا حق) چھوڑ ديں. (اور پورا مہر دے ديں تو ان کو اختيار ہے) اور اگر تم مرد لوگ ہ اپنا حق چھوڑ دو تو يہ پرہيزگاري کي بات ہے. اور آپس ميں بھلائي کرنے کو فراموش نہ کرنا. کچھ شک نہيں کہ خدا تمہارے سب کاموں کو ديکھ رہا ہے 2:237

اور جو لوگ تم ميں سے مرجائيں اور عورتيں چھوڑ جائيں وہ اپني عورتوں کے حق ميں وصيت کرجائيں کہ ان کو ايک سال تک خرچ ديا جائے اور گھر سے نہ نکالي جائيں. ہاں اگر وہ خود گھر سے نکل جائيں اور اپنے حق ميں پسنديدہ کام (يعني نکاح) کرليں تو تم پر کچھ گناہ نہيں. اور خدا زبردست حکمت والا ہے 2:240

اور مطلقہ عورتوں کو بھي دستور کے مطابق نان و نفقہ دينا چاہيئے پرہيزگاروں پر (يہ بھي) حق ہے 2:241

اور اگر تم کو اس بات کا خوف ہو کہ يتيم لڑکيوں کے بارےانصاف نہ کرسکوگے تو ان کے سوا جو عورتيں تم کو پسند ہوں دو دو يا تين تين يا چار چار ان سے نکاح کرلو. اور اگر اس بات کا انديشہ ہو کہ (سب عورتوں سے) يکساں سلوک نہ کرسکو گے تو ايک عورت (کافي ہے) يا لونڈي جس کے تم مالک ہو. اس سے تم بےانصافي سے بچ جاؤ گے 4:3

اور عورتوں کو ان کے مہر خوشي سے دے ديا کرو. ہاں اگر وہ اپني خوشي سے اس ميں سے کچھ تم کو چھوڑ ديں تو اسے ذوق شوق سے کھالو 4:4

مومنو! تم کو جائز نہيں کہ زبردستي عورتوں کے وارث بن جاؤ. اور (ديکھنا) اس نيت سے کہ جو کچھ تم نے ان کو ديا ہے اس ميں سے کچھ لے لو انہيں (گھروں ميں) ميں مت روک رکھنا ہاں اگر وہ کھلے طور پر بدکاري کي مرتکب ہوں (تو روکنا مناسب نہيں) اور ان کے ساتھ اچھي طرح رہو سہو اگر وہ تم کو ناپسند ہوں تو عجب نہيں کہ تم کسي چيز کو ناپسند کرو اور خدا اس ميں بہت سي بھلائي پيدا کردے 4:19

اور اگر تم ايک عورت کو چھوڑ کر دوسري عورت کرني چاہو. اور پہلي عورت کو بہت سال مال دے چکے ہو تو اس ميں سے کچھ مت لينا. بھلا تم ناجائز طور پر اور صريح ظلم سے اپنا مال اس سے واپس لے لوگے؟ 4:20

اور تم ديا ہوا مال کيونکر واپس لے سکتے ہو جب کہ تم ايک دوسرے کے ساتھ صحبت کرچکے ہو. اور وہ تم سے عہد واثق بھي لے چکي ہے 4:21

اور جن عورتوں سے تمہارے باپ نے نکاح کيا ہو ان نکاح مت کرنا (مگر جاہليت ميں) جو ہوچکا (سوہوچکا) يہ نہايت بےحيائي اور (خدا کي) ناخوشي کي بات تھي. اور بہت برا دستور تھا 4:22

تم پر تمہاري مائيں اور بيٹياں اور بہنيں اور پھوپھياں اور خالائيں اور بھتيجياں اور بھانجياں اور وہ مائيں جنہوں نے تم کو دودھ پلايا ہو اور رضاعي بہنيں اور ساسيں حرام کر دي گئي ہيں اور جن عورتوں سے تم مباشرت کر چکے ہو ان کي لڑکياں جنہيں تم پرورش کرتے (ہو وہ بھي تم پر حرام ہيں) ہاں اگر ان کے ساتھ تم نے مباشرت نہ کي ہو تو (ان کي لڑکيوں کے ساتھ نکاح کر لينے ميں) تم پر کچھ گناہ نہيں اور تمہارے صلبي بيٹوں کي عورتيں بھي اور دو بہنوں کا اکٹھا کرنا بھي (حرام ہے) مگر جو ہو چکا (سو ہو چکا) بے شک خدا بخشنے والا (اور) رحم کرنے والا ہے 4:23

اور شوہر والي عورتيں بھي (تم پر حرام ہيں) مگر وہ جو (اسير ہو کر لونڈيوں کے طور پر) تمہارے قبضے ميں آجائيں (يہ حکم) خدا نے تم کو لکھ ديا ہے اور ان (محرمات) کے سوا اور عورتيں تم کو حلال ہيں اس طرح سے کہ مال خرچ کر کے ان سے نکاح کرلو بشرطيکہ (نکاح سے) مقصود عفت قائم رکھنا ہو نہ شہوت راني تو جن عورتوں سے تم فائدہ حاصل کرو ان کا مہر جو مقرر کيا ہو ادا کردو اور اگر مقرر کرنے کے بعد آپس کي رضامندي سے مہر ميں کمي بيشي کرلو تو تم پر کچھ گناہ نہيں بےشک خدا سب کچھ جاننے والا (اور) حکمت والا ہے 4:24

اور جو شخص تم ميں سے مومن آزاد عورتوں (يعني بيبيوں) سے نکاح کرنے کا مقدور نہ رکھے تو مومن لونڈيوں ميں ہي جو تمہارے قبضے ميں آگئي ہوں (نکاح کرلے) اور خدا تمہارے ايمان کو اچھي طرح جانتا ہے تم آپس ميں ايک دوسرے کے ہم جنس ہو تو ان لونڈيوں کے ساتھ ان کے مالکوں سے اجازت حاصل کرکے نکاح کر لو اور دستور کے مطابق ان کا مہر بھي ادا کردو بشرطيکہ عفيفہ ہوں نہ ايسي کہ کھلم کھلا بدکاري کريں اور نہ درپردہ دوستي کرنا چاہيں پھر اگر نکاح ميں آکر بدکاري کا ارتکاب کر بيٹھيں تو جو سزا آزاد عورتوں (يعني بيبيوں) کے لئے ہے اس کي آدھي ان کو (دي جائے) يہ (لونڈي کے ساتھ نکاح کرنے کي) اجازت اس شخص کو ہے جسے گناہ کر بيٹھنے کا انديشہ ہو اور اگر صبر کرو تو يہ تمہارے لئے بہت اچھا ہے اور خدا بخشنے والا مہربان ہے4:25

مرد عورتوں پر مسلط وحاکم ہيں اس لئے کہ خدا نے بعض کو بعض سے افضل بنايا ہے اور اس لئے بھي کہ مرد اپنا مال خرچ کرتے ہيں تو جو نيک بيبياں ہيں وہ مردوں کے حکم پر چلتي ہيں اور ان کے پيٹھ پيچھے خدا کي حفاظت ميں (مال وآبرو کي) خبرداري کرتي ہيں اور جن عورتوں کي نسبت تمہيں معلوم ہو کہ سرکشي (اور بدخوئي) کرنے لگي ہيں تو (پہلے) ان کو (زباني) سمجھاؤ (اگر نہ سمجھيں تو) پھر ان کے ساتھ سونا ترک کردو اگر اس پر بھي باز نہ آئيں تو زدوکوب کرو اور اگر فرمانبردار ہوجائيں تو پھر ان کو ايذا دينے کا کوئي بہانہ مت ڈھونڈو بےشک خدا سب سے اعلي? (اور) جليل القدر ہے 4:34

اور اگر تم کو معلوم ہو کہ مياں بيوي ميں ان بن ہے تو ايک منصف مرد کے خاندان ميں سے اور ايک منصف عورت کے خاندان ميں سے مقرر کرو وہ اگر صلح کرا ديني چاہيں گے تو خدا ان ميں موافقت پيدا کردے گا کچھ شک نہيں کہ خدا سب کچھ جانتا اور سب باتوں سے خبردار ہے4:35

اور اگر کسي عورت کو اپنے خاوند کي طرف سے زيادتي يا بےرغبتي کا انديشہ ہو تم مياں بيوي پر کچھ گناہ نہيں کہ آپس ميں کسي قرارداد پر صلح کرليں. اور صلح خوب (چيز) ہے اور طبيعتيں تو بخل کي طرف مائل ہوتي ہيں اور اگر تم نيکوکاري اور پرہيزگاري کرو گے تو خدا تمہارے سب کاموں سے واقف ہے 4:128

اور تم خوا کتنا ہي چاہو عورتوں ميں ہرگز برابري نہيں کرسکو گے تو ايسا بھي نہ کرنا کہ ايک ہي کي طرف ڈھل جاؤ اور دوسري کو (ايسي حالت ميں) چھوڑ دو کہ گويا ادھر ہوا ميں لٹک رہي ہے اور اگر آپس ميں موافقت کرلو اور پرہيزگاري کرو تو خدا بخشنے والا مہربان ہے 4:129

اور اگر مياں بيوي (ميں موافقت نہ ہوسکے اور) ايک دوسرے سے جدا ہوجائيں تو خدا ہر ايک کو اپني دولت سے غني کردے گا اور خدا بڑي کشائش والا اور حکمت والا ہے 4:130

مگر اپني بيويوں سے يا (کنيزوں سے) جو ان کي مِلک ہوتي ہيں کہ (ان سے) مباشرت کرنے سے انہيں ملامت نہيں23:6

اور اپني قوم کي بيوہ عورتوں کے نکاح کرديا کرو. اور اپنے غلاموں اور لونڈيوں کے بھي جو نيک ہوں (نکاح کرديا کرو) اگر وہ مفلس ہوں گے تو خدا ان کو اپنے فضل سے خوش حال کردے گا. اور خدا (بہت) وسعت والا اور (سب کچھ) جاننے والا ہے 24:32

اور جن کو بياہ کا مقدور نہ ہو وہ پاک دامني کو اختيار کئے رہيں يہاں تک کہ خدا ان کو اپنے فضل سے غني کردے. اور جو غلام تم سے مکاتبت چاہيں اگر تم ان ميں (صلاحيت اور) نيکي پاؤ تو ان سے مکاتبت کرلو. اور خدا نے جو مال تم کو بخشا ہے اس ميں سے ان کو بھي دو. اور اپني لونڈيوں کو اگر وہ پاک دامن رہنا چاہيں تو (بےشرمي سے) دنياوي زندگي کے فوائد حاصل کرنے کے لئے بدکاري پر مجبور نہ کرنا. اور جو ان کو مجبور کرے گا تو ان (بيچاريوں) کے مجبور کئے جانے کے بعد خدا بخشنے والا مہربان ہے 24:33

مومنو! جب تم مومن عورتوں سے نکاح کرکے ان کو ہاتھ لگانے (يعني ان کے پاس جانے) سے پہلے طلاق دے دو تو تم کو کچھ اختيار نہيں کہ ان سے عدت پوري کراؤ. ان کو کچھ فائدہ (يعني خرچ) دے کر اچھي طرح سے رخصت کردو 33:49

اور جو لوگ اپني بيويوں کو ماں کہہ بيٹھيں پھر اپنے قول سے رجوع کرليں تو (ان کو) ہم بستر ہونے سے پہلے ايک غلام آزاد کرنا (ضروري) ہے. (مومنو) اس (حکم) سے تم کو نصيحت کي جاتي ہے. اور جو کچھ تم کرتے ہو خدا اس سے خبردار ہے 58:3

جس کو غلام نہ ملے وہ مجامعت سے پہلے متواتر دو مہينے کے روزے (رکھے) جس کو اس کا بھي مقدور نہ ہوا (اسے) ساٹھ مسکينوں کو کھانا کھلانا (چاہيئے). يہ (حکم) اس لئے (ہے) کہ تم خدا اور اسکے رسول کے فرمانبردار ہوجاؤ. اور يہ خدا کي حديں ہيں. اور نہ ماننے والوں کے لئے درد دينے والا عذاب ہے 58:4

اے پيغمبر (مسلمانوں سے کہہ دو کہ) جب تم عورتوں کو طلاق دينے لگو تو عدت کے شروع ميں طلاق دو اور عدت کا شمار رکھو. اور خدا سے جو تمہارا پروردگار ہے ڈرو. (نہ تو تم ہي) ان کو (ايام عدت ميں) ان کے گھروں سے نکالو اور نہ وہ (خود ہي) نکليں. ہاں اگر وہ صريح بےحيائي کريں (تو نکال دينا چاہيئے) اور يہ خدا کي حديں ہيں. جو خدا کي حدوں سے تجاوز کرے گا وہ اپنے آپ پر ظلم کرے گا. (اے طلاق دينے والے) تجھے کيا معلوم شايد خدا اس کے بعد کوئي (رجعت کي) سبيل پيدا کردے 65:1

پھر جب وہ اپني ميعاد (يعني انقضائے عدت) کے قريب پہنچ جائيں تو يا تو ان کو اچھي طرح (زوجيت ميں) رہنے دو يا اچھي طرح سے عليحدہ کردو اور اپنے ميں سے دو منصف مردوں کو گواہ کرلو اور (گواہ ہو!) خدا کے لئے درست گواہي دينا. ان باتوں سے اس شخص کو نصيحت کي جاتي ہے جو خدا پر اور روز آخرت پر ايمان رکھتا ہے. اور جو کوئي خدا سے ڈرے گا وہ اس کے لئے (رنج ومحن سے) مخلصي (کي صورت) پيدا کرے گا 65:2

اور اس کو ايسي جگہ سے رزق دے گا جہاں سے (وہم و) گمان بھي نہ ہو. اور جو خدا پر بھروسہ رکھے گا تو وہ اس کو کفايت کرے گا. خدا اپنے کام کو (جو وہ کرنا چاہتا ہے) پورا کرديتا ہے. خدا نے ہر چيز کا اندازہ مقرر کر رکھا ہے 65:3

اور تمہاري (مطلقہ) عورتيں جو حيض سے نااميد ہوچکي ہوں اگر تم کو (ان کي عدت کے بارے ميں) شبہ ہو تو ان کي عدت تين مہينے ہے اور جن کو ابھي حيض نہيں آنے لگا (ان کي عدت بھي يہي ہے) اور حمل والي عورتوں کي عدت وضع حمل (يعني بچّہ جننے) تک ہے. اور جو خدا سے ڈرے گا خدا اس کے کام ميں سہولت پيدا کردے گا 65:4

يہ خدا کے حکم ہيں جو خدا نے تم پر نازل کئے ہيں. اور جو خدا سے ڈرے گا وہ اس سے اس کے گناہ دور کر دے گا اور اسے اجر عظيم بخشے گا65:5

(مطلقہ) عورتوں کو (ايام عدت ميں) اپنے مقدور کے مطابق وہيں رکھو جہاں خود رہتے ہو اور ان کو تنگ کرنے کے لئے تکليف نہ دو اور اگر حمل سے ہوں تو بچّہ جننے تک ان کا خرچ ديتے رہو. پھر اگر وہ بچّے کو تمہارے کہنے سے دودھ پلائيں تو ان کو ان کي اجرت دو. اور (بچّے کے بارے ميں) پسنديدہ طريق سے مواقفت رکھو. اور اگر باہم ضد (اور نااتفاقي) کرو گے تو (بچّے کو) اس کے (باپ کے) کہنے سے کوئي اور عورت دودھ پلائے گي65:6


Back to List View : Arabic Text